یہ بات کاظم غریب آبادی نے اتوار کے روز ڈنمارک کے وزیر برائے امیگریشن امور 'ماتیاس تسفایہ' کو لکھے گئے ایک خط میں کہی۔
انہوں نے حالیہ دنوں میں ڈینش پولیس کی جانب سے ایک ایرانی خاتون پناہ گزين کے ساتھ پرتشدد اور توہین آمیز سلوک پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ اس ملک کے حکام سے ایسی غیر انسانی اقدامات کے روکنے کے ساتھ ساتھ دوسرے ممالک کے شہریوں پر دوہرا معیار مسلط کرنے سے گریز کرنے کا مطالبہ کیا۔
ارنا رپورٹ کے مطابق، 31 مارچ (جمعرات) سائبر اسپیس میں تصاویر اور ایک ویڈیو جاری کی گئی تھی جس میں ڈنمارک کی امیگریشن پولیس نے ایک ایرانی خاتون پناہ گزین کو اس کے شوہر اور بچوں کے سامنے مارا پیٹا اور اسے ترکی کے سفر کیلئے زبردستی کوپن ہیگن ایئرپورٹ پر منتقل کیا گیا۔
ڈنمارک کی پولیس کی جانب سے اس افسوسناک اور پرتشدد واقعے کی تصدیق کے بعد، کوپن ہیگن میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے نے ایک سرکاری نوٹ بھیجا جس میں ڈنمارک کی وزارت خارجہ کو اس غیر انسانی فعل کے خلاف اپنے احتجاج اور شکایت سے آگاہ کیا۔
اس سلسلے میں، ڈنمارک میں تعینات خاتون ایرانی سفیر" نادی پور" نے جمعہ مطابق 2 اپریل کو ڈنمارک ک وزارت خارجہ اوروزارت امیگریشن کے متعلقہ حکام سے ملاقات کی اور اس پر واقعے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ایرانی احتجاج کا اعلان کردیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ